سید اظہر کریم صاحب دامت برکاتہم
عارف باللہ حضرت اقدس الحاج شاہ
شاہ ابرارالحق صاحب ہردوئی نوراللہ مرقدہ
خلیفہ ومجاز محی السنۃ عارف باللہ شیخ المشائخ حضرت مولانا
تصوف کیا ہے؟
اسکی ابتداء انما الاعمال بالنیات سے ہوتی ہے ۔ ترجمہ۔تمام اعمال کا دار ومدار نیت پر ہے ۔یعنی ہر عمل سے پہلے نیت کی درستگی ضروری ہے ۔ اور انتہا ء ان تعبد اللہ کانک تراہ فان لم تکن تراہ فانہ یراک پر ہوتی ہے۔ ترجمہ ۔اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا کہ تم اسکو دیکھ رہے ہو‘اگر تم اسکو دیکھ نہیں سکتے تو یہ سوچو کہ وہ تمہیں دیکھ رہاہے۔یعنی ہر وقت دل میں اللہ کا دھیان آجائے،آدمی جو بھی کام کرے اس کےدل میں یہ بات رہے کہ میں جو کچھ بھی کر رہاہوں اسے میرا اللہ دیکھ رہاہے۔
جسمانی وروحانی بیماری میں فرق
جسمانی بیماری کا علاج نہ کریں تو جان کا خطرہ ہے،اور روحانی بیماری کا علاج نہ کریں تو ایمان کا خطرہ ہے جسمانی بیماری کا علاج کریں گے تو جان محفوظ رہے گی،اور روحانی بیماری کا علاج کریں گے تو ایمان محفوظ رہے گا۔
تعلق مع اللّٰہ کی اھمیت
بغیر مربی ّکے مربیّٰ نہیں بنتا ہے تو بغیر مزکی کے تزکیہ کیسے ہوسکتا ہے ؟ بغیر جسمانی ڈاکٹر کے مشورہ کے جسمانی بیماری کا علاج نہیں ہوتا ہے تو بغیرروحانی ڈاکٹر کے مشورے کے روحانی بیماری کا علاج کیسے ہو سکتا ہے؟
اہل اللّٰہ کی عظمت
یک زمانہ صحبتے با اولیاء......بہتر ازصدسالہ طاعت بے ریاء اللہ والوں کی صحبت میں تھوڑی دیر گزارنا سوسالہ بے ریاء عبادت سے افضل ہے۔ صحبت اہل اللہ سے انسان کا نام بدل جاتاہے ،کام بدل جاتا ہے دام بدل جاتا ہے۔